Results 1 to 2 of 2

Thread: Ù…Ø+رم الØ+رام Ú©Û’ فضائل Û”Û”Û”Û”Û” مفتی Ù…Ø+مد وقاص رفیع

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam Ù…Ø+رم الØ+رام Ú©Û’ فضائل Û”Û”Û”Û”Û” مفتی Ù…Ø+مد وقاص رفیع

    Ù…Ø+رم الØ+رام Ú©Û’ فضائل Û”Û”Û”Û”Û” مفتی Ù…Ø+مد وقاص رفیع

    Muharram Ul Haram Ke Fazeil.jpg
    ماہِ Ù…Ø+رم الØ+رام اسلامی تقویم Ú©Û’ اعتبار سے پہلا اور اُن 4 مہینوں میں سے تیسرا مہینہ ہے جو اللہ تعالیٰ Ú©Û’ یہاں انتہائی عظمت Ùˆ بزرگی والے شمار کیے جاتے ہیں۔
    چنانچہ Ø+ضرت ابوبکرؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ï·º Ù†Û’ (Ø+جۃ الوداع Ú©Û’ موقع پر اپنے آخری خطبہ میں یہ) ارشاد فرمایا کہ،

    ’’ جس دن اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا تھا اُس دن زمانہ کی جو رفتار تھی اب بھی وہی رفتار ہے‘‘۔

    یعنی د نوں اور مہینوں میں Ú©Ù…ÛŒ زیادتی نہیں ہو رہی۔ اب وہ ایک سال 12مہینوں کا ہوتا ہے، اِن میں 4 مہینے Ø+رمت Ùˆ عزت والے ہیں جن میں تین مہینے مسلسل ہیںیعنی ذالقعدہ، Ø°ÛŒ الØ+جہ اور Ù…Ø+رم اور ایک رجب کا مہینہ ہے جو جمادی الثانی اور ماہِ شعبان Ú©Û’ درمیان میںآتا ہے۔ (بخاری، مسلم، ابوداؤد، اØ+مد)

    اِس Ø+دیث سے معلوم ہوا کہ اسلامی مہینوں Ú©Û’ نام اور اُن Ú©ÛŒ ترتیب انسانوں Ú©ÛŒ بنائی ہوئی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ اپنی بنائی ہوئی ہے، جس دن اللہ تعالیٰ Ù†Û’ زمین Ùˆ آسمان Ú©Ùˆ پیدا کیا ØŒ اُسی دن یہ ترتیب، یہ نام، اور ان مہینوں Ú©Û’ اØ+کام Ùˆ خواص بھی مقرر فرمادیئے، لہٰذاان مہینوں Ú©Û’ شرعی اØ+کامات Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ مطابق ہی رکھنا چاہیے کہ یہی اصل دین ہے ØŒ اور خلافِ شرع ہر قسم Ú©ÛŒ بدعات Ùˆ رسومات سے Ø+تیٰ الامکان اپنے آپ Ú©Ùˆ بچانا واجب ہے۔

    ماہِ Ù…Ø+رم الØ+رام میں روزہ رکھنے Ú©Û’ Ø+دیث شریف میں بڑے فضائل وارد ہوئے ہیں۔ چنانچہ ایک Ø+دیث میں آتا ہے، Ø+ضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ

    ترجمہ: ’’رمضان Ú©Û’ روزوں Ú©Û’ بعد سب سے بہترین روزے اللہ Ú©Û’ مہینے Ù…Ø+رم Ú©Û’ روزے ہیں۔‘‘ (مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، اØ+مد، دارمی)

    علامہ سید Ù…Ø+مد یوسف بنوریؒ اس Ø+دیث Ú©ÛŒ تشریØ+ میں بیان کرتے ہیں کہ Ø+دیث میں Ù…Ø+رم Ú©Û’ روزے سے صرف دسویں تاریخ یعنی یوم عاشوراء کا روزہ مراد نہیں بلکہ ماہِ Ù…Ø+رم Ú©Û’ عام روزے مراد ہیں۔ (معارف السنن شرØ+ جامع ترمذی: 6/99)

    ایک مرتبہ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ اپنے ایک صØ+ابیؓ Ú©Ùˆ خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ، ’’صبر ( رمضان) Ú©Û’ مہینے Ú©Û’ روزے رکھا کرو ! اور ہر مہینے میں ایک دن کا روزہ رکھ لیا کرو! اُن صØ+ابیؓ Ù†Û’ عرض کیا کہ مجھ میں اس سے زیادہ Ú©ÛŒ طاقت ہے، لہٰذا میرے لئے اور اضافہ کیجئے! آپ ï·ºÙ†Û’ ارشاد فرمایا کہ: ’’ہر مہینے میں دو دن روزہ رکھ لیا کرو! اُن صØ+ابیؓ Ù†Û’ عرض کیا کہ میرے لئے اور اضافہ کیجئے! ( کیوں کہ مجھ میں اس سے زیادہ Ú©ÛŒ طاقت ہے)Û” آپ ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ: ’’ہرمہینے میں3 دن روزہ رکھ لیا کرو!‘‘اُن صØ+ابیؓ Ù†Û’ عرض کیا کہ میرے لئے اور اضافہ کیجئے! آپ ؐنے ارشاد فرمایاکہ: ’’Ø+رمت والے مہینوں (Ø°ÛŒ قعدہ، Ø°ÛŒ الØ+جہ، Ù…Ø+رم اور رجب) میں روزے (بھی)رکھ لیا کرو اور Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ (بھی) دیا کرو! ( آپ ؐ Ù†Û’ یہ بات تین مرتبہ ارشاد فرمائی) اور اپنی3 انگلیوں سے اشارہ فرمایا، ان Ú©Ùˆ ساتھ ملا دیا پھر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا (جس کا مطلب یہ تھاکہ ان مہینوں میںتین دن روزہ رکھ لیا کرو اور تین دن افطار (ناغہ) کرلیا کرو! اور اسی طرØ+ کرتے رہو۔) (ابو داؤد، ابن ماجہ، اØ+مد، نسائی، شعب الایمان، طبرانی)

    ایک مرتبہ Ø+ضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ سے ایک شخص Ù†Û’ دریافت کیا کہ ماہِ رمضان Ú©Û’ بعد آپؓ کس مہینے میں مجھے روزے رکھنے کا Ø+Ú©Ù… دیتے ہیں؟ تو آپؓ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ میں Ù†Û’ کسی Ú©Ùˆ بھی اس بارے میں سوال کرتے ہوئے نہیں دیکھا ،سوائے ایک شخص Ú©Û’ جس Ù†Û’ رسول اللہﷺ سے اُس وقت یہ سوال کیا تھا جب کہ میں آپ ؐکے پاس Ø+اضر تھا۔ اُس آدمی Ù†Û’ پوچھا تھا کہ اے اللہ Ú©Û’ رسول ! (ï·º) ماہِ رمضان Ú©Û’ روزوں Ú©Û’ بعد میرے لئے کس مہینے میں روزے رکھنے کا Ø+Ú©Ù… ہے؟ آپؐ Ù†Û’ ارشاد فرمایا تھا کہ ماہِ رمضان Ú©Û’ روزوں Ú©Û’ بعد اگر تم روزے رکھنا چاہتے ہو تو ماہِ Ù…Ø+رم Ú©Û’ روزے رکھا کرو! کیوں کہ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ مہینہ ہے کہ جس Ú©Û’ ایک دن اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ایک قوم (بنی اسرائیل) Ú©ÛŒ توبہ قبول Ú©ÛŒ تھی اور اسی دن دوسرے لوگوں Ú©ÛŒ بھی توبہ قبول فرمائے گا۔ (ترمذی، اØ+مد، بزار، دارمی)

    یہ تو اس پورے مہینے میں روزے رکھنے Ú©ÛŒ عام فضیلت تھی جو اُوپر بیان ہوئی، لیکن اس مہینے میں عاشوراء یعنی دس Ù…Ø+رم Ú©Û’ دن Ú©ÛŒ جو خاص فضیلت اØ+ادیث مبارکہ میں وارد ہوئی ہے وہ اس مہینے Ú©Û’ دیگر تمام دنوں سے کہیں زیادہ ہے۔چنانچہ Ø+ضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ : ’’میں Ù†Û’ رسول اللہ ï·º Ú©Ùˆ سوائے عاشوراء ( دس Ù…Ø+رم) Ú©Û’ دن اور رمضان Ú©Û’ مہینے Ú©Û’ علاوہ کسی خاص دن روزہ رکھنے کا اہتمام اور اس دن Ú©Ùˆ کسی دوسرے دن پر فضیلت دیتے ہوئے نہیں دیکھا۔‘‘(بخاری ØŒ مسلم، نسائی، اØ+مد) Ø+ضرت ابو قتادہ انصاریؓ Ú©ÛŒ ایک لمبی Ø+دیث میں Ø+ضورِ اقدس ï·ºÙ†Û’ عاشورا Ø¡ (دس Ù…Ø+رم ) Ú©Û’ دن Ú©Û’ روزے Ú©ÛŒ فضیلت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ: ’’میں اللہ تعالیٰ سے اُمید رکھتا ہوں کہ عرفہ (9 Ø°ÛŒ الØ+جہ) کا روزہ رکھنا گزشتہ اور آنے والے سالوں Ú©Û’ (صغیرہ) گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے، اور میں اللہ تعالیٰ سے (اس بات Ú©ÛŒ بھی) اُمید رکھتا ہوں کہ عاشوراء (دس Ù…Ø+رم) کا روزہ گزشتہ ایک سال Ú©Û’ (صغیرہ) گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے۔ (مسلم، ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ، اØ+مد)Û” Ø+ضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت فرماکر مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ ؐنے یہودیوں Ú©Ùˆ دس Ù…Ø+رم Ú©Û’ دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو آپؐ Ù†Û’ اُن سے پوچھا کہ اس دن Ú©ÛŒ کیا خصوصیت ہے کہ تم روزہ رکھتے ہو؟ انہوں Ù†Û’ کہا کہ یہ بڑا عظیم (اور نیک) دن ہے، اسی دن اللہ تعالیٰ Ù†Û’ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام اور اُن Ú©ÛŒ قوم Ú©Ùˆ نجات دی تھی (اور فرعون پر غلبہ عطاء فرمایا تھا) اور فرعون اور اُس Ú©ÛŒ قوم Ú©Ùˆ غرق (اور تباہ) فرمایا تھا ØŒ تو Ú†ÙˆÚº کہ Ø+ضرت موسیٰؑ Ù†Û’ بطورِ شکر (اور بطورِ تعظیم) Ú©Û’ اس دن روزہ رکھا تھا اس لئے ہم بھی اس دن روزہ رکھتے ہیں، تو رسول اللہ ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ: ’’تمہارے مقابلے میں ہم Ø+ضرت موسیٰ ؑسے زیادہ قریب ہیں (اور بطورِ شکر روزہ رکھنے Ú©Û’ ) زیادہ Ø+Ù‚ دار ہیں۔ چنانچہ آپؐ Ù†Û’ عاشوراء (دس Ù…Ø+رم) Ú©Û’ دن خود بھی روزہ رکھا اور دوسروں Ú©Ùˆ بھی روزہ رکھنے Ú©ÛŒ تلقین ارشاد فرمائی۔‘‘ (بخاری ومسلم ) Ø+ضرت ابو موسیٰ اشعری Ø“ بیان کرتے ہیں کہ یہودی عاشوراء (دس Ù…Ø+رم) Ú©Û’ دن Ú©ÛŒ بہت زیادہ تعظیم کیا کرتے تھے ØŒ پس رسول اللہ ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ: ’’تم اس دن روزہ رکھا کرو!۔‘‘ (بخاری ØŒ مسلم، اØ+مد، ابن ابی شیبہ، Ø·Ø+اوی) Ø+ضرت ابن عباسؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ: ’’تم عاشورا Ø¡ (دس Ù…Ø+رم) Ú©Û’ دن کا روزہ رکھا کرو! اور تم ایک دن پہلے (یعنی نو Ù…Ø+رم) کا یا اس سے ایک دن بعد (یعنی گیارہ Ù…Ø+رم) کا روزہ بھی رکھ لیا کرو!Û” ‘‘ (مسند اØ+مد، شرØ+ معانی الآثار)

    Ø+ضورِ اقدس ï·º Ú©Û’ ان مذکورہ بالا ارشادات Ú©Û’ پیش نظر عاشوراء (دس Ù…Ø+رم) Ú©Û’ Ú©Û’ دن کا روزہ رکھنا اگرچہ فی نفسہٖ صØ+ÛŒØ+ اور جائز ہے لیکن افضل یہ ہے کہ اس Ú©Û’ ساتھ ایک دن اس سے پہلے کا یا ایک دن اس Ú©Û’ بعد کا بھی روزہ رکھے۔(فتØ+ الملہم: Û³/۴۶، مرقات: Û¸/۲۹۳، مواہب لدنیہ: ص Û´Û¸)



  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ù…Ø+رم الØ+رام Ú©Û’ فضائل Û”Û”Û”Û”Û” مفتی Ù…Ø+مد وقاص رفیع


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •